Skip to main content

کمپیوٹر کیا ہے ؟؟۔ کمپیوٹر کے بارے میں مکمل معلومات

کمپیوٹر کی تعریف

کمپیوٹر Computer ایک ایسا الیکٹرانک آلہ ہے۔ جس کا کام ڈیٹا کوحاصل کرنا ، اِس پر عمل کرنا ، اِس کا تجزیہ کرنا اور ہماری دی ہوئی ہدایات کے مطابق عمل کرنا ہے۔ کمپیوٹر یونانی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب کمپیوٹ کرنا یا حساب کرنا ہوتا ہے۔

کمپیوٹر ایک ایسی الیکٹرانک مشین ہے جو انفارمیشن اور ڈیٹا کو ان پٹ ڈیوائسز سے حاصل کرتی ہے اور دی گئی ہدایت کے مطابق پروسیس کرکے آوٹ پٹ کے ذریعے رزلٹ ظاہر کر دیتی ہے۔

کمپیوٹر جدید دور کا ایک مفید ترین اور ہمہ گیر اہمیت کا حامل آلہ ہے۔ جو حساب کے سوال اور پیچیدہ شماریاتی مسئلے، مقررہ اور مہیا کی گئی ہدایات کے مطابق آسانی سے حل کر لیتا ہے، پھر ان حسابات کے نتائج یا تو ظاہر کر دیتا ہے یا اپنے پاس محفوظ کر لیتا ہے۔

کمپیوٹر کی اقسام

کمپیوٹر کے مندرجہ ذیل تین اقسام ہیں۔ اینالاگ کمپیوٹر، ڈیجیٹل کمپیوٹر، ہائی بریڈکمپیوٹر

اینالاگ کمپیوٹر (Aanlog Computer) اینالاگ کمپیوٹر پہلا کمپیوٹر ہے۔ جس نے جدید ڈیجیٹل کمپیوٹرکی راہیں ہموار کی۔ اینالاگ کمپیوٹر ڈیٹا کو لہروں کی صورت میں حاصل کرتا ہے۔ اینالاگ ڈیٹا فاصلہ ،سپیڈ ، دباؤ ، ٹمپریچر ، مائع یا گیس کے بہاؤ کی شرح ، کرنٹ، وولٹیج اور طبعی مقداروں کی شدت پر مشتمل ہوتاہے۔ انالاگ کمپیوٹر انجینئرنگ اور سائنسی تحقیق کیلئے زیادہ تر استعمال کئے جاتے ہیں۔ یہ کمپیوٹر بہت تیز ہوتے ہیں۔

ڈیجیٹل کمپیوٹر (Digital Computer ) ڈیجیٹل  کمپیوٹر اعداد ، حروف اور اسپیشل علامات کے ذرئعے کام کرتے ہیں۔ یعنی ڈیجیٹل کمپیوٹرکو ڈیٹا ہندسوں کی شکل میں مہیا کیا جاتا ہے۔ جدید ڈیجیٹل کمپیوٹر بہت سے سائزوں اور مختلف شکلوں میں دستیاب ہیں۔ عام طور پر سکولوں، کالجوں ، یونیورسٹیوں، دفاتر اور گھروں میں ڈیجیٹل کمپیوٹراستعمال کئے جاتے ہیں۔ ڈیجیٹل کمپیوٹر میں بہت بڑی مقدار میں ڈیٹا اور معلومات کوسٹور کیا جاسکتاہیں۔ ڈیجیٹل کمپیوٹر کا تجزیہ بہت درست ہوتاہے۔

ہائی بریڈکمپیوٹر (Hybrid Computer) اینالاگ  کمپیوٹر کی تیز رفتاری اور ڈیجیٹل کمپیوٹرکی سٹوریج اور درستگی کو یکجا کر کے ایک بہترین خصوصیت والا کمپیوٹر تیار کیا گیا ہے۔ جسے ہائی بریڈکمپیو کہا جاتا ہے یہ کمپیو ٹر ہسپتالوں میں میڈیکل تفتیش کیلئے ، فضائی جہازوں ، میزائلوں اور فوجی نوعیت کے اسلحہ جات وغیرہ میں استعمال ہوتے ہیں۔

اینالاگ اور ڈیجیٹل کمپیوٹرمیں بنیادی فرق

اینالاگ کمپیوٹرکو ڈیٹا لہروں کی صورت میں جبکہ ڈیجیٹل کمپیوٹر کو ڈیٹا ہندسوں کی صورت مہیا کیا جاتا ہے۔ اینالاگ کمپیوٹرمیں پیمائش جبکہ ڈیجیٹل میں مقداریں شمار کی جاتی ہے۔ اینالاگ کمپیوٹربہت تیز جبکہ ڈیجیٹل نہایت درستگی سے کام کرتاہے۔ اینالاگ کمپیوٹرکی میموری محدود جبکہ ڈیجیٹل کمپیوٹر کی میموری بہت زیادہ ہوتی ہے۔

کمپیوٹر کے ادوار ((Generations of Computer)

کمپیوٹر کو ہم پانچ ادوار میں تقسیم کر سکتے ہیں۔ جو کہ مندرجہ ذیل ہیں۔

کمپیوٹر کا پہلا دور 1959 – 1942

پہلے دور کے کمپیوٹروں میں ویکوم ٹیوبز جوکہ تیز رفتار سوئچ کے طور پر کام کرتی تھیں استعمال کئے گئے۔ 1943ء میں پنسل وانیا یونیورسٹی میں اینی ئک (ENIAC) الیکٹرانک نیومیریکل انٹی گریٹر اینڈ کیلکولیٹر کو تیار کیا گیا ۔ 1949 ء میں پہلا کمپیوٹر ایڈسیک (EDSAC) بنایا گیا۔ پھر 1952 ء میں دوسرا کمپیوٹر ایڈویک (EDVAC) بنایا گیا۔

1951 ء میں اس سے اچھا کمپیوٹر یونیویک (UNIVAC-1) یعنی یونیورسل آٹومیٹک کمپیوٹر کام کرنے لگی۔ پہلے دور کے کمپیوٹرمیں ذیل خامیاں تھیں (1) بہت بڑا سائز ۔ (2) سست رفتار ۔ (3) اعتبار کا کم درجہ۔ (4) زیادہ پاور کا خرچ ۔ (5) مشکل مرمت ۔

کمپیوٹر کا دوسرا دور 1965 – 1959

ٹرانزسٹر ٹیکنالوجی کی آمد سے کمپیوٹر کا دوسرا دور معرض وجود میں آیا۔ ویکوم ٹیوب کی بانسبت ٹرانز سٹر چھوٹے ، تیز رفتار اور کم خرچ ہوتے ہیں۔ لہذا ٹرانزسٹر کو استعمال کرتے ہوئے ایسے کمپیوٹر بنائے گئے۔ جو مائیکرو سیکنڈ میں اپنا کام مکمل کر لیتے تھے۔ ان کمپیوٹروں میں پہلی بار ہائی لیول لینگوئجز استعمال کی گئی۔مثلاً فورٹران ، کوبول اور بیسک وغیرہ۔ دوسرے دور کے کمپیوٹروں میں ہنی ویل ، آئی سی ایل اور جی ای636 , 645 وغیرہ شامل ہیں۔

کمپیوٹر کا تیسرا دور 1972 – 1965

60 کے عشرہ میں آئی سی (IC) یعنی انٹی گریٹڈ سرکٹ کی آمد سے مائیکرو الیکٹرانکس کا دور شروع ہوا۔ لہذا آئی سی کے استعمال سے کمپیوٹر کی جسامت ، قیمت اور پاور کی خرچ میں بہت زیادہ کمی آ گئی ۔ اس طرح ان کمپیوٹروں میں ڈیٹا سٹور کرنے کی صلاحیت بھی زیادہ ہو گئی ۔ او ر انکی کارکردگی بھی زیادہ قابل اعتبار ہو گئی۔ اس دور کے کمپیوٹروں میں IBM-360 کا سیریز ، ICL-1900 اور PDP-8 کا سیریز وغیرہ شامل ہے۔

کمپیوٹر کا چوتھا دور 1980 – 1972

مائیکرو پروسیسر کی ایجاد سے بہت کم قیمت کے کمپیوٹر بننا شروع ہوگئے۔ اور انکی
سائز میں بھی بہت کمی آگئی۔ امریکہ کے انٹل(Intel) کارپوریشن نے 1971 ء میں پہلا مائیکرو پروسیسر انٹل 4004 تیار کیا ۔ یہ 4 بٹ کا مائیکرو پروسیسر تھا۔پھر 1973ء میں 8بٹ کا مائیکرو پروسیسر تیار کیا ۔ اس کے بعد کلائیو سنکلیر (Clive Sinclair) نے ZX-80 اور ZX-81 کمپیوٹر بہت کم قیمت پر تیار کر کے پرسنل کمپیوٹر(PC) کے ایک نئے دور کا آغاز کر دیا۔ اس دور کا ایک دوسرا کمپیوٹر ایپل (Apple) جو 1976ء میں تیار کیا گیا۔ ان کے علاوہ کموڈور ، IBM-3033,4300 ، سائبر205 ، شارپ PC-1211 وغیرہ اہم کمپیوٹروں میں شامل ہیں۔

کمپیوٹر کا پانچواں دور 1980 اور اس کے بعد

چوتھے دور تک کمپیوٹرمیں سب سے بڑی خامی یہ تھی کہ کمپیوٹر سوچنے کی قوت سے عاری تھے۔ اور یہ بات سائنسدانوں کیلئے ایک عرصہ سے مسئلہ بنی ہوئی تھی۔ کمپیوٹر کے پانچویں دور میں اس طرف قدم بڑھایا گیا۔ اب کمپیوٹرز کو انسانوں کی سوچنے ، استدلال کرنے ، سیکھنے نتیجہ اخذ کرنے اور فیصلہ کرنے کی صلاحیت فراہم کی جائیں گی۔ ان مشینوں میں (VLSI) سرکٹس کی ایک بہت بڑی تعداد استعمال کی جائے گی۔ اس طرح مصنوعی ذہانت اور ایکسپرٹ سسٹم پانچویں دور کے کمپیوٹرز کے اہم حصے ہوں گے

کمپیوٹرز کے گروپ

کمپیوٹرز کو چار مخصوص گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔(1) سُپر کمپیوٹر (2) مین فریم کمپیوٹر۔ (3) منی کمپیوٹر۔ (4) مائیکرو کمپیوٹر۔

(1) سُپر کمپیوٹر: سُپر  کمپیوٹر بہت پیچیدہ مسائل حل کرنے کیلئے 1980 ء میں تیار کئے گئے۔یہ سب سے مہنگے اور تیز ترین کمپیوٹر ہیں۔ یہ کمپیوٹر ہوائی جہاز کے ڈیزائن ، نیوکلائی ریسرچ ، سائنسی لیبارٹری ، اور بہت بڑے بڑے صنعتی اداروں میں استعمال ہوتے ہیں۔ کرے ٹو(Cray-II) اور کنٹرول ڈیٹا سائیبر 205 سُپر کمپیوٹر کی مثالیں ہیں۔

(2) مین فریم یا میکرو کمپیوٹر: جیسا کہ نام سے  ظاہر ہے۔ یہ بہت بڑے سائز کے کمپیوٹر ہوتے ہیں۔ اور اس کے پورے سسٹم کو سیٹ کرنے کیلئے کئی بڑے بڑے کمروں کی ضرورت پڑتی ہیں۔ یہ کمپیوٹر بہت تیز ہوتے ہیں۔ اور ان کی میموری بہت بڑی ہوتی ہیں۔ یہ ان اداروں میں استعمال ہوتے ہیں۔ جہاں بہت سے لوگ ایک ساتھ کمپیوٹر کو استعمال کرتے ہو۔ مثلاً سرکاری ادارے ، بینک ،ہوائی کمپنیاں وغیرہ۔ بروف 7800B-(Burrough) ، آئی بی ایم 4341 مین فریم کمپیوٹر کی مثالیں ہیں

(3) منی کمپیوٹر: منی  کمپیوٹر چھوٹے لیکن بہت طاقتور ہوتے ہیں۔ ان کو تجارت ، تعلیم اور گورنمنٹ کے ادارو ں میں استعمال کیا جاتا ہیں ڈیجیٹل ایکوپمنٹ کارپوریشن نے ان کو 1960 کے عشرہ میں متعارف کرایا۔ آئی بی ایم کارپوریشن ، ڈیٹا جنرل کارپوریشن اور پرائم کمپیوٹرز منی کمپیوٹر بناتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے : فری میں ویب سائیٹ بنانے کا طریقہ اردو میں

(4) مائیکروکمپیوٹر: مائیکرو  کمپیوٹر نسبتاً کم قیمت والا کمپیوٹر ہے۔ جس کا استعمال بہت تیزی سے بڑھ رہا ہیں۔ یہ 1970ء میں مائیکرو پروسیسر بننے کے نتیجہ میں تیار ہوا۔ یہ قیمت میں بہت کم اور سائز میں بہت چھوٹے ہوتے ہیں۔ ان کو پرسنل کمپیوٹر (PC)بھی کہا جاتاہے۔ اس لئے ان ہر جگہ مثلاً سکولوں ، کالجوں ، یونیورسٹیوں ، سرکاری دفاتر ، بینکوں اور گھروں میں بھی استعمال ہوتے ہیں۔آئی بی ایم ،ڈیل ، کم پیک اور انٹل کے پی سی۔ ایس 2/ اور ایپل میکن ٹوش وغیرہ مائیکرو کمپیوٹر کی چند مثالیں ہیں۔

کمپیوٹر پروگرام کی تعریف

کمپیوٹر پروگرام ہدایت دینے کا وہ عمل ہے۔ جس کے تحت کمپیوٹر اپنا کام سرانجام دیتاہے۔ اس طرح پررگرامنگ کمپیوٹروں سے رابطہ کا ایک طریقہ ہے۔ ابتدائی پروگرام مشین لینگوئج میں تیا ر کیئے گئے۔اسمیں بائنری کوڈ کو استعمال کیا گیاجو کہ صرف دو اعداد 0 اور 1 پر مشتمل ہوتاہے۔ہدایت دینے کا یہ طریقہ بہت مشکل اور پیچیدہ تھا۔

اسلئے پروگرام بنانے والوں نے مشین لینگوئج کے بجائے اسمبلی لینگوئج میں پروگرام تیار کرنا شروع کر دئیے۔ دوسری پررگرامنگ لینگوئجزجو کہ آسانی سے استعمال کی جاتی ہیں۔ ہائی لیو ل لینگوئجز ہیں جیسے بیسک ، فورٹران، کوبول ، پاسکل اور سی و C ++ وغیرہ۔

اس طرح کمپیوٹر لینگوئجز کے تین اقسام بیان ہوئے -:1 مشین لینگوئج -:2 اسمبلی لینگوئج -:3 سمبالک یا ہائی لیول لینگوئج۔

لو لیول لینگوئج اور ہائی لیول لینگوئج

کمپیوٹر کی بنیادی لینگوئج لو (Low) لیول لینگوئج ہے۔ اسمیں ہدایات کو بائنری کوڈ یا علامتی کوڈ میں دیئے جاتے ہیں۔ مشین لینگوئج اور اسمبلی لینگوئج لولیول لینگوئجز ہیں۔ دوسری پروگرامنگ لینگوئج ہائی (High) لیول لینگوئج ہے۔ مشین لینگوئج کو سمجھنے میں درپیش مشکلات کو انگریزی الفاظ سے علامتی کوڈ بنا کر حل کیا گیا۔ لھذا یہ زبان پروگرام لکھنے میں بہم آسانی پہنچاتی ہیں۔

ایک ہائی لیول لینگوئج میں لکھا ہوا پروگرام اسی کمپیوٹر پر رن (Run) کیا جاتاہے۔ جسمیں اس لینگوئج کا کمپائلر(Compiler) یا ٹرانسلیٹر موجود ہو۔ کمپائلر ایک سسٹم سافٹ وئیر پروگرام ہوتا ہے جو ایک ہائی لیول لینگوئج میں لکھے ہوئے پروگرام کا کمپیوٹر کے قابل فہم لو لیول لینگوئج میں ترجمہ کرنے کیلئے استعمال کیا جا تا ہے۔

زیادہ مقبول ہائی لیول لینگوئجز میں سے کچھ درج ذیل ہیں: بیسک(BASIC) ، فورٹران(Fortron) ، کوبول(COBOL) پاسکل (Pascal) ، سی (C) ، سی ++ (C++) اور جاوا (Java) وغیرہ۔

لو لیول لینگویجز (مشین اور اسمبلی لینگوئجز)

مشین لینگوئج: بائنری کوڈ  میں دی گئی ہدایات کے سیٹ کو مشین لینگوئج کہتے ہیں۔ کمپیوٹر کا CPU اسکو براہ راست سمجھتاہے۔ ابتدائی پروگرام مشین لینگوئج میں تیا ر کیئے گئے۔ اس میں بائنری کوڈ کو استعمال کیا جاتا ہے جو کہ صرف دو اعداد 0 اور 1 پر مشتمل ہوتاہے۔ مشین لینگوئج میں دی گئی ہدایت کے بنیادی طور پر دو حصے ہوتے ہیں پہلے حصہ کو کمانڈ یا آپریشن کہتے ہیں۔ اور دوسرا حصہ ایک یا دو آپرینڈ پر مشتمل ہوتا ہے۔

اسمبلی لینگوئج: اسمبلی  لینگوئج ایک لو لیول لینگوئج ہے کیونکہ یہ پرابلم کی لینگوئج کے مقابلہ میں کمپیوٹر کی مشین کوڈ سے زیادہ مشابہت رکھتی ہے۔ اسمیں تیار کئے گئے پروگرام کو مشین لینگوئج میں تبدیل ہونے کیلئے ایک اسمبلر سے گزرنا پڑتاہے۔ اسمبلی لینگوئج میں مشین لینگوئج کے تمام آپریشن کوڈزکوالفاظ اور علامتوں سے جن کو نی مونک کوڈز کہتے ہیں بدل دئے جاتے ہیں

مثال کے طور پر Stop Process کیلئے آپریشن کوڈ (000 000) جبکہ نی مونک کوڈ(HLT) کو استعمال کیاجاتا ہے۔ اس طرحAdditionکیلئے آپریشن کوڈ (000 010) جبکہ نی مونک کوڈ (ADD) اورMultiplyآپریشن کوڈ (000 100) جبکہ نی مونک کوڈ(MUL) استعمال کیا جاتا ہے۔

ہائی لیول لینگوئجز (بیسک ، فورٹران ، کوبول ، پاسکل اور سی)

بیسک (BASIC): بیسک((Beginners All-Purpose Symbolic Instruction Code) کامخفف ہے۔ یہ ابتدائی درجے کے پروگراموں کے لئے ڈیزائن کی گئی اور سب سے پہلے 1964 ء میں متعارف کرائی گئی۔ یہ لینگوئج انگریزی زبان سے کافی مشابہت رکھتی ہے۔ اوریہ سب سے زیادہ استعمال ہونے والی اور سب سے آسانی سے سیکھی جانے والی ہائی لیول لینگوئج ہے اب تک اس کے مختلف ورژن پیش کئے جا چکے ہیں۔ انمیں جی ڈبلیو بیسک ، کوئیک بیسک، ٹربو بیسک اور وژوئل بیسک وغیرہ شامل ہیں۔م ہوتا ہے جو ایک ہائی لیول لینگوئج میں لکھے ہوئے پروگرام کا کمپیوٹر کے قابل فہم لو لیول لینگوئج میں ترجمہ کرنے کیلئے استعمال کیا جا تا ہے۔

زیادہ مقبول ہائی لیول لینگوئجز میں سے کچھ درج ذیل ہیں: بیسک(BASIC) ، فورٹران(Fortron) ، کوبول(COBOL) پاسکل (Pascal) ، سی (C) ، سی ++ (C++) اور جاوا (Java) وغیرہ۔

لو لیول لینگویجز (مشین اور اسمبلی لینگوئجز)

مشین لینگوئج: بائنری کوڈ  میں دی گئی ہدایات کے سیٹ کو مشین لینگوئج کہتے ہیں۔ کمپیوٹر کا CPU اسکو براہ راست سمجھتاہے۔ ابتدائی پروگرام مشین لینگوئج میں تیا ر کیئے گئے۔ اس میں بائنری کوڈ کو استعمال کیا جاتا ہے جو کہ صرف دو اعداد 0 اور 1 پر مشتمل ہوتاہے۔ مشین لینگوئج میں دی گئی ہدایت کے بنیادی طور پر دو حصے ہوتے ہیں پہلے حصہ کو کمانڈ یا آپریشن کہتے ہیں۔ اور دوسرا حصہ ایک یا دو آپرینڈ پر مشتمل ہوتا ہے۔
اسمبلی لینگوئج:
اسمبلی  لینگوئج ایک لو لیول لینگوئج ہے کیونکہ یہ پرابلم کی لینگوئج کے مقابلہ میں کمپیوٹر کی مشین کوڈ سے زیادہ مشابہت رکھتی ہے۔ اسمیں تیار کئے گئے پروگرام کو مشین لینگوئج میں تبدیل ہونے کیلئے ایک اسمبلر سے گزرنا پڑتاہے۔ اسمبلی لینگوئج میں مشین لینگوئج کے تمام آپریشن کوڈزکوالفاظ اور علامتوں سے جن کو نی مونک کوڈز کہتے ہیں بدل دئے جاتے ہیں

مثال کے طور پر Stop Process کیلئے آپریشن کوڈ (000 000) جبکہ نی مونک کوڈ(HLT) کو استعمال کیاجاتا ہے۔ اس طرحAdditionکیلئے آپریشن کوڈ (000 010) جبکہ نی مونک کوڈ (ADD) اورMultiplyآپریشن کوڈ (000 100) جبکہ نی مونک کوڈ(MUL) استعمال کیا جاتا ہے۔
ہائی لیول لینگوئجز (بیسک ، فورٹران ، کوبول ، پاسکل اور سی)

بیسک (BASIC):
بیسک((Beginners All-Purpose Symbolic Instruction Code) کامخفف ہے۔ یہ ابتدائی درجے کے پروگراموں کے لئے ڈیزائن کی گئی اور سب سے پہلے 1964 ء میں متعارف کرائی گئی۔ یہ لینگوئج انگریزی زبان سے کافی مشابہت رکھتی ہے۔ اوریہ سب سے زیادہ استعمال ہونے والی اور سب سے آسانی سے سیکھی جانے والی ہائی لیول لینگوئج ہے اب تک اس کے مختلف ورژن پیش کئے جا چکے ہیں۔ انمیں جی ڈبلیو بیسک ، کوئیک بیسک، ٹربو بیسک اور وژوئل بیسک وغیرہ شامل ہیں۔

فورٹران (FORTRAN) :
فورٹران آئی بی ایم کمپیوٹرز کیلئے 1957ء میں بنائی گئی۔ یہ ریاضی ، سائنس اور انجینئرنگ کے مسائل کو حل کرنے کیلئے تیار کی گئی۔ یہ ایک مستند ہائی لیول لینگوئج ہے۔ کئی مرتبہ اس کی نظر ثانی کی گئی۔ اس کا ایک نظر ثانی شدہ نسخہ فورٹران 37 ہے جو کہ 1978 ء میں شائع کیا گیا۔ فورٹران اُن ابتدائی لینگوئجز میں سے ہے۔ جنہوں نے ماڈولر پروگرامنگ کا تصور متعارف کرایا۔

کوبول (COmmon Business Oriented Language):
ایک مستند ہائی لیول لینگوئج ہے جو کہ 1959 ء میں تیا ر کی گئی ۔ یہ جنرل ،کمرشل اور بزنس کے مقاصد کے لئے بنائی گئی۔ کوبول وہ ہائی لیول لینگوئج ہے جو کثیر تعداد کے ڈیٹا کو ہنڈل کرتی ہیں۔

پاسکل(PASCAL):
یہ ایک پروگرامنگ لینگوئج ہے۔ جس کا نام فرانسیسی حساب دان بیلز پاسکل (BlaisePascal) کے نام پر رکھا گیا ۔ یہ 1970ء میں سٹرکچرڈ پروگرامنگ کے تصور پر تیار کی گئی ۔ اور 1971ء میں اس کا استعمال شروع کیا گیا یہ بھی ایک ہائی لیول لینگوئج ہے جو کمپیوٹر سائنس میں بہت زیادہ مقبول ہے۔

سی (C) :
سی ایک  پروگرامنگ لینگوئج کا پورا نام ہے۔ جس کو 1974 ء میں برین کارنیگن اور ڈینس ریچی نے تیا ر کیا۔ آپریٹنگ سسٹم لکھنے کے لیے یہ پروگرامز کی ایک دل پسند لینگوئج ہے۔ سی میں لکھے گئے پرورام تیز اور قابل عمل ہوتے ہیں۔یہ ایک لحاظ سے ہائی لیول اور اسمبلی لینگوئج کا امتزاج ہے۔اس لئے اسے مڈل لینگوئج بھی کہا جا سکتاہے۔ سی(C) لینگوئج کے مختلف ورژن ہیں مثلاً C , C+ , C++ , وغیرہ۔
لینگوئج پروسیسرز(Language Processors)

لینگوئج پروسیسر ایک ٹرانسلیشن سافٹ وئیر ہے۔ جس کے ذریعہ کمپیوٹر دی گئی ہدایات کو سمجھتا ہے۔ اور پھر ان کے مطابق کام کرتا ہے ۔چونکہ کمپیوٹر صرف مشین لینگوئج کو ہی سمجھ سکتا ہے۔ اور مشین کوڈ میں پروگرام لکھنا بہت مشکل ہے۔ اس لیے لینگوئج پروسیسر کا استعمال بہت ضروری ہے۔ تاکہ یہ اس لینگوئج کو مشین لینگوئج میں تبدیل کر دے۔

لینگوئج پروسیسریا ٹرانسلیشن سافٹ وئیر تین اقسام کے ہوتے ہیں۔

1 اسمبلر (Assemblers) یہ ایک سسٹم سافٹ وئیر ہے۔ جو کہ از خود اسمبلی لینگوئج کو اس کی متبادل بائنری مشین لینگوئج میں تبدیل کر دیتاہے۔

2 کمپائلر (Compiler) یہ بھی ایک سسٹم سافٹ وئیر ہے جو کہ از خود کسی ہائی لیول لینگوئج میں لکھے گئے پروگرام اس کے متوازی لو لیول مشین لینگوئج میں تبدیل کر دیتاہے۔ایک کمپائلر اس سورس پروگرام کا ترجمہ کر سکتاہے۔جس کیلئے وہ ڈیزائن کیا گیا ہے۔
Source Pro > Compiler > Object Program > CPU for Execution > Output Result.

3 انٹر پریٹر (Interpreter) انٹر پریٹر ایک دوسرے قسم کا مترجم ہے۔ جو کہ ہائی لیول لینگوئج میں لکھے ہوئے پروگرام کے ہر بیان کو مشین کوڈ میں تبدیل کر دیتاہے۔ اور اگلے بیان کے ترجمہ سے پہلے اس پر عمل درآمد کر لیتاہے۔ اسی وجہ سے یہ کمپائلر سے مختلف ہے۔
Source Statement> Inerprerer> Machine Code> CPU for Execution> Output Result.

کمپیوٹر ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر میں فرق

کمپیوٹر سسٹم کی اپنی سائز ، شکل، سپیڈ، کارکردگی، اہلیت، قیمت اور اطلاقات کے لحاظ سے بہت سی قسمیں ہوتی ہیں ۔ ایک کمپیوٹر سسٹم کو ہم دو خاص حصوں میں تقسیم کر سکتے ہیں۔جن کو رڈ ویئر اور سافٹ ویئر کہا جاتاہے۔

کمپیوٹر ہارڈ ویئر (Computer Hardware) کمپیوٹر کے کل پُرزے کو ہارڈ ویئر کہتے ہیں۔ یعنی ایسے و آلات جِسے ہم ہاتھوں کے ذریعے چھو سکتے ہیں جو وزن رکھتے ہو، جگہ گھرتے ہو، اور ٹھوس حالت میں ہو ہارڈ ویئر کہلاتے ہیں۔ مثلاً کی بورڈ ، ماؤس، سی پی یو ، مانیٹر ، پرینٹر ، سکینر اور سپیکر، ماڈیم وغیرہ۔

کمپیوٹرسافٹ ویئر (Computer Software) کمپیوٹر کے پروگرامز جس کی ہارڈویئر کو چلانے کیلئے ضرورت پڑتی ہے۔ سافت ویئر کہلاتے ہیں۔یعنی ہدایات کا وہ سیٹ جسکے ذریعے کمپیوٹر کو بتایا جاتا ہے کہ اس نے کیا کرناہے۔ مثلاً ڈوس ، ونڈوز ، ایم ایس آفس ، ان پیج وغیرہ۔ کمپیوٹر سافٹ ویئر کو مزید سسٹم سافٹ ویئر اور اپلی کیشن(اطلاقی) سافٹ ویئر میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔

(a) سسٹم سافٹ ویئر : ایک  کمپیوٹننگ سسٹم کے آپریشن کو کنٹرول کرنے کے لئے کچھ فنکشنز ڈیزائن کیے جاتے ہیں ۔ پروگرام کا وہ سیٹ جو کہ ان فنکشنز کی تعمیل کرواتا ہے سسٹم سافٹ ویئر کہلا تا ہے۔یہ ایک عام پروگرام ہے جو کہ استعمال کنندہ کو اپنا اطلاقی پروگرام لکھنے میں مدد کرتاہے اور اس    کے بغیر کمپیوٹر سے رابطہ قائم کرنا ممکن                     نہیں ہے

        :(b) اپلی کیشن یا اطلاقی سافٹ ویئر
وہ تیار شدہ  پیکیجیز یا پروگرامز جو کہ سسٹم سافٹ ویئر میں لکھے جاتے ہیں یا استعمال کئے جا تے ہیں۔ مثلاً ورڈ پرسیسر، سپریڈ شیٹس ، ڈیٹا منجمنٹ سسٹم ، ڈرافٹنگ اور کمیونیکیشن پیکیجز وغیرہ اطلاقی سافٹ ویئر کی چند مثالیں ہیں۔

ڈیجیٹل کمپیوٹرکے حصے (کمپیوٹر کے یونٹس)

عام طور سے ایک ڈیجیٹل کمپیوٹرمندرجہ ذیل چار اہم یونٹس پر مشتمل ہوتاہیں۔ ان پُٹ یونٹ ، آؤٹ پُٹ یونٹ، کنٹرول پروسیسنگ یونٹ ، میموری یونٹ

1 ان پُٹ یونٹ (Input Unit) : ایسے آلات جس کے  ذریعے سے ہم کمپیوٹر کو ڈیٹا یا معلومات فراہم کرتے ہیں ان پُٹ یونٹ کہلاتا ہے۔
مثلاکی بورڈ ‘ ماؤس ‘ جوئے سٹک ‘ لائٹ پین ‘ سکینر ‘ سکنڈری سٹوریج ڈیوائسز جیسے فلاپی ڈسک و میگنٹک ٹیپس اور مائیک وغیرہ۔ ان پٹ یونٹ یوزر اور مشین کے درمیان انٹرفیس کا کا م کرتاہے۔

2 آؤٹ پُٹ یونٹ (Output Unit) : یہ بھی ان پٹ یونٹ  کی طرح یوزر اور مشین کے درمیان انٹر فیس مہیا کرتا ہے۔ اور یہ سی پی یو سےبائنری بیٹس کی صورت میں ڈیٹا حاصل کرتا ہے۔ اور گرافیکل ‘ آڈیو اور ویژول کی صورت میں منتقل کر کے یوزر کوڈسپلے کرتاہے۔
مختصر یہ کہ کمپیوٹر کے ساتھ استعمال ہونے والے بیرونی آلات جن کی مدد سے انفارمیشن یا نتائج حاصل ہوتے ہیں۔ آؤٹ پُٹ یونٹ کہلاتا ہے۔ مثلاً مانیٹر ‘ پرنٹرز ‘ پلا ٹرز ‘ سپیکر ‘ سی ڈیز ‘ فلاپی ڈرائیوز اور ہارڈڈسک وغیرہ۔

3 سنٹرل پروسیسنگ یونٹ(CPU) : سنٹرل پروسیسنگ یونٹ(CPUU) کمپیوٹر کے میموری سسٹم یونٹ کے اندرونی حصہ میں نصب ہوتاہے۔ یہ کمپیوٹر کا دماغ ہوتاہے۔ یہ سسٹم کے اندر ہونے والے تمام حسابی ‘ اینالیٹیکل اور لاجیکل فنکشنز کی تکمیل کرتاہے ان کو تین اہم حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ 1 ارتھ میٹک اینڈ لاج یونٹ 2 کنٹرول یونٹ 3 مین میموری (Main Memory)

4 مین میموری یونٹ: مین  میموری کمپیوٹر کی پرائمری سٹوریج یا (Auxiliary) سٹوریج ہے جس تک CPU کو براہ راست رسائی حاصل رہتی ہے۔ مین میموری ان پٹ یونٹ سے ڈیٹا اور ہدایات وصول کرتی ہے۔ اور CPU کے دوسرے حصوں سے ڈیٹا کا تبادلہ کرتی ہے اور انکو ہدایات مہیا کرتی ہے۔سٹوریج کی مختلف قسمیں دستیاب ہیں جن میں RAM , DRAM , SRAM , ROM , PROM , , MROM , EPROM , EEPROM شامل ہیں۔

سنٹرل پروسیسنگ یونٹ (CPU ) کی تعریف اور کام

سنٹرل پروسیسنگ یونٹ(CPU) کمپیوٹر کے میموری سسٹم یونٹ کے اندرونی حصہ میں نصب ہوتاہے۔ یہ کمپیوٹر کا دماغ ہوتاہے۔ یہ سسٹم کے اندر ہونے والے تمام حسابی ‘ اینالیٹیکل اور لاجیکل فنکشنز کی تکمیل کرتاہے۔ کمپیوٹر کو فراہم کردہ پروگرام کے مطابق CPU کام کرتاہے۔یہ ڈیٹا کو پروسیس کرتاہے۔ اورحاصل شدہ نتائج کو آؤٹ پُٹ یونٹ کو مہیا کر دیتاہے۔

یہ کمپیوٹر کا سب سے پیچیدہ اور طاقتور حصہ ہوتاہے۔ CPU الیکٹرانک سرکٹس سے بنے ہوئے دو سب یونٹس پر مشتمل ہوتاہے۔ :(1 ارتھ میٹک اینڈ لاج یونٹ(ALU) یا پروسیسنگ یونٹ :(2 کنٹرول یونٹ

1 ارتھ میٹک اینڈ لاج یونٹ(ALU) : یہ مختلف  ارتھ میٹک اور لاجک امور جیسے تفریق، ضرب ، تقسیم اور لاجک مقابلے کنٹرول یونٹ کی ہدایت کے مطابق بائینری سسٹم میں عددی ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے کرتاہے۔ اور نتائج کنٹرول یونٹ کو منتقل کر دیتا ہے

2 کنٹرول یونٹ (CU) : یہ CPUU کا سب سے اہم حصہ ہے۔ کیونکہ یہ کمپیوٹر کے دوسرے تمام یونٹس کے کا م کو کنٹرول کرتاہے۔ اور ان میں باہمی رابطہ قائم رکھتاہے۔ یہ ان پٹ اور آؤٹ پٹ آلہ جات کے علاوہ سٹوریج کے آلہ جات کو بھی کنٹرول کرتاہے۔ سنٹرل پروسیسنگ یونٹ (CPU) کے کام درج ذیل ہیں:

یہ ان پٹ سے ڈیٹا اور ہدایات کو موصول کرتاہے۔
یہ ہدایات اور ڈیٹا کو اصل یا معاون میموری میں سٹور رکھتا ہے۔ اور بوقت ضرورت ان کو فراہم کردیتا ہے۔
ہدایات کو سمجھ کر ان کی تعمیل کے لیے متعلقہ یونٹس کو کمانڈز دیتا ہے۔-
ALU میں تمام ارتھ میٹک اور لاجک امور کی تکمیل کرتا ہے
تمام دوسرے یونٹس کے کام کو کنٹرول کرتاہے اور ان کے کاموں میں باہمی ربطہ پیدا کرتا ہے۔
CPU بوقت ضرورت آؤٹ پٹ یونٹ کو نتائج فراہم کرتا ہے۔
کمپیوٹر سٹوریج (کمپیوٹر میموری)

کمپیوٹر سٹوریج جس کو کمپیوٹر میموری بھی کہا جاتاہے اصل میں ایک الیکٹرانک فائل ہوتی ہے جس میں کہ ہدایات اور ڈیٹا وقت ضرورت تک کیلئے محفوظ کر دیئے جاتے ہیں ۔ کمپیوٹر سٹوریج کو دو کلاسز میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ مین سٹوریج یا مین میموری اور سکنڈری سٹوریج یا سکنڈری میموری ۔

مین میموری او ر سیکنڈری میموری

1 مین میموری (Main Memory) : مین میموری  کمپیوٹر کی پرائمری سٹوریج ہے جس تک CPU کو براہ راست رسائی حاصل رہتی ہے۔ مین میموری ان پٹ یونٹ سے ڈیٹا اور ہدایات وصول کرتی ہے۔ اور CPU کے دوسرے حصوں سے ڈیٹا کا تبادلہ کرتی ہے اور انکو ہدایات مہیا کرتی ہے۔سٹوریج کی مختلف قسمیں دستیاب ہیں جن میں RAM , ROM , PRUM , EPRUM , EAPRUM شامل ہیں۔

2 سیکنڈری میموری (Secondary Memory) :  سیکنڈری میموری ی کو معاون سٹوریج بھی کہتے ہیں۔ یہ مین سٹوریج کی گنجائش کو بڑھانے کے لیے استعمال کی جاتی ہییہ میموری معلومات کی ایک بڑی مقدار سٹور کر لیتی ہے۔ اس کو آگزیلری یا ماس سٹوریج بھی کہتے ہیں۔مقناطیسی ڈسک ،مقناطیسی ٹیپ اسکی مثالیں ہے۔ سیکنڈری سٹوریج کی دو اقسام ہیں۔ سیقوئینشل ایکسیس اور ڈائرکٹ ایکسیس ۔

کمپیوٹر کے ان پُٹ آلات

ان پُٹ آلات صرف وہ آلات نہیں ہوتے جس کے ذریعے ہم کمپیوٹر کو ڈیٹا یا معلومات فراہم کرتے ہیں بلکہ وہ ہدایات یا پروگرام بھی وصول کرتے ہیں جس سے کمپیوٹر کو پتہ چلتاہے۔ کہ اسے ڈیٹا کو کیا کرنا ہے۔مثلاً کی بورڈ ، ماؤس ، جوائے سٹک ، لائٹ پین ، سکینرز ، ٹریک بال ،مائیکروفون و وائس ریکگنیشن، ویب کیم وغیرہ۔

(1) کی بورڈ(Keyboard) کی بورڈ کمپیوٹر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا ان پٹ اور کنٹرول آلہ ہے۔مائیکرو کمپیوٹر کے ساتھ عام طور پر استعمال ہونے والے کی بورڈ دو (2) قسموں کے ہوتے ہیں۔PC/XT کی بورڈز اور AT کی بورڈز۔ کی بورڈ میں عام طور پر 101 / 104 / 109 کیز ہوتے ہیں۔ کی بورڈ عام طور پر چار حصوں میں تقسیم کی جا سکتاہے۔
1 ٹائپ رائٹر حصہ یا الفانیومرک کی پیڈ 2 نیو میر ک کی پیڈ 3 فنکشن کی پیڈ 4 سکرین نیویگیشن اور ایڈیٹنگ کیز

(2) ماؤس (Mouse) ماؤس ایک ان پٹ آلہ ہے۔ماؤس ہاتھ میں پکڑنے والا اور صرف اشارہ کرنے والا آلہ ہے۔جس کے اوپر دو یا تین بٹن ہوتے ہیں جس کو کلیک کر کے آپشنز کاانتخاب کیا جاتاہے۔ماؤس کے پیندے پر ایک بال بیئرنگ لگا ہوتا ہے جس کی مدد سے ماؤس کو ادھر اُدھر حرکت دی جا سکتی ہے۔ ماؤس کی حرکت کو ماؤس پوانٹر سے معلوم کیا جاسکتاہے۔

(3) ٹریک بال (Track Ball) ٹریک بال ایک گیند  جیسی ان پٹ ڈیوائس ہے۔ جو الگ باکس میں یا کی بورڈ کے اندر ہی منسلک ہوتی ہے۔ اس گیند کو انگلیوں کی مدد سے حرکت دی جاتی ہے۔ جس کے نتیجہ میں سکرین پر کرسر مختلف سمتوں مین حرکت کرتا ہے۔

(4) لائٹ پین (Light Pen)  لائٹ پین پین کی شکل کی ایک پوئنٹنگ ڈیوائس ہے۔ لائٹ پین کے الگلے حصے میں ایک فوٹو سیل ہوتا ہے اس کا دوسرا حصہ ایک تار کے ذریعے کمپیوٹر سے منسلک ہوتا ہے۔ جب کمپیوٹر استعمال کنندہ پین کا اگلا سرا سکرین پر پھیرتا ہے تو فوٹو سیل ڈیٹا وصول کرتا ہے اور یہ مطلوبہ کام سرانجام دینے کے لئے کیبل کے ذریعے کمپیوٹر کے سی پی یو کو ہدایاات مہیا کرتاہے۔لائٹ پین تصویریں بنانے کے لئے استعمال ہوتا ہے ۔کرکٹ میچوں میں کمنٹیٹر مختلف مقامات کی نشاندہی کے لئے بھی لائٹ پین کا استعمال کرتے ہیں۔

(5) جوائے سٹک (Joystick) جوائے سٹک  بھی ایک ان پٹ ڈیوائس ہے یہ ایک عمودی چھڑی کی شکل کی ڈیوائس ہے اس کی مدد سے کمپیوٹر پر مختلف گیمز کھیلی جاتی ہیں اس میں بٹن بھی لگے ہوتے ہیں جنہیں مختلف کامو ں کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ ایک جوائے سٹک اور ماؤس کا کام تقریباً ایک جیسا ہی ہوتا ہے۔

(6) سکینرز (Scanners) یہ  ایک ان پٹ ڈیوائس ہے اس کی مدد سے تصویریں ‘ گراف اور مختلف تحریریں کمپیوٹر میں داخل کی جاتی ہیں ۔سکینر کی مدد سے نہایت ک وقت میں بہت قیمتی ڈیٹا آسانی سے کمپیوٹر میں داخل کیا جاتا ہے۔
(7) ڈیجیٹل کیمرے (Digital Cameras) عام  طور پر تصویر کھینچنے کے لئے کیمرہ استعما ل کرتے ہیں لیکن اگر ہم ڈائریکٹ تصویر کھینچ کر کمپیوٹر کو بھیجنا چاہیں تو اس کے لئے ڈیجیٹل کیمرے استعمال ہوتے ہیں۔ ڈیجیٹل کیمرے کی مدد سے تصویر سی ڈی ‘ ہارڈ ڈیسک یا کمپیوٹر کی ریم میں چلی جاتی ہے۔اس کو محفوظ کر کے بعد میں ضرورت کے مطابق لوڈ بھی کیا جاسکتاہے۔

(8) ڈیسک ڈرائیو، ہارڈ ڈیسک، مقناطیسی ٹیپ: یہ  ڈیوائسزمستقل طور پر ڈیٹامحفوظ کرنے کے لئے استعمال کئے جاتے ہیں اور کسی بھی وقت انہیں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ جب ہم ان ڈیوائسز کے ذریعے ڈیٹا حاصل کرتے ہیں تو انہیں ان پُٹ ڈیوائسز کہا جاتا ہے۔جب کہ یہ آؤٹ پُٹ بھی ہیں۔

آؤٹ پُٹ آلات (ڈیوائس )

کمپیوٹر کے ساتھ استعمال ہونے والے بیرونی آلات جن کی مدد سے انفارمیشن یا نتائج حاصل ہوتے ہیں ۔آؤٹ پُٹ آلات (Output Devices) کہلاتے ہیں۔ مثلاً مانیٹر ، پرنٹرز ، پلا ٹرز ، سی ڈیز ، فلاپی ڈرائیوز اور ہارڈڈسک وغیرہ۔ جبکہ فلاپی ڈرائیوز اور ہارڈڈسک ان پٹ آلات کے طور پربھی استعمال کیا جا تاہے۔جو ڈیٹا میں بڑی تبدیلیاں پیدا کرسکتے ہیں۔

(1) ویڈیو مانیٹرز (Video Monitors) ویڈیو ڈسپلے  یونٹ یا ویڈیو مانیٹر مائیکرو کمپیوٹر کے ساتھ استعمال ہونے والا بہت مقبول آؤٹ پُٹ ڈیوائس ہے۔ کیونکہ یہ پرنٹنگ دیوائس کی نسبت زیادہ تیز رفتار، خاموش اور سستا ہوتاہے۔ مانیٹر ٹی وی سکرین جیسا ہوتاہے۔ اسکی دو قسمیں ہے۔ ایک بلیک اینڈ وائٹ اور دوسرا رنگین مانیٹر۔ آجکل مارکیٹ میں زیادہ تر کمپیوٹر کے ساتھ اینالاگ کے بجائے ڈیجیٹل مانیٹر میں چودہ انچ (14) سے سترہ انچ (17) تک کے مانیٹر زیادہ ملتے ہیں۔

(2) پرنٹرز (Printers) پرنٹرز  کمپیوٹر کے ساتھ ہونے والے کارآمد آؤٹ پٹ آلات میں شمار ہوتے ہیں ۔ پرنٹر ز کمپیوٹر کی آؤٹ پٹ کو مستقل شکل دینے کے لیے استعمال ہوتے ہیں پرنٹ کرنے کے طریقے کے لحاظ سے پرنٹرز کی دو قسمیں ہوتی ہیں۔ 1 ایمپکٹ (Impact) پرنٹرز۔ 2 نان ایمپکٹ پرنٹرز۔

ایمپکٹ پرنٹرز کی بانسبت نان ایمپکٹ پرنٹرز زیادہ تیز رفتار ہوتے ہیں ۔ یہ کم شور پیدا کرتے ہیں۔ اور انکی پرنٹنگ کوالٹی بہتر ہوتی ہے۔

ایمپکٹ پرنٹرز کی تین قسمیں ہوتی ہیں۔ 1 ڈاٹ میٹرکس پرنٹرز 2 ڈیزی وھیل پرنٹرز 3 لائن پرنٹرز
اس طرح نان ایمپکٹ پرنٹرز کی بھی مختلف قسمیں ہوتی ہیں ۔ مثلاً 1 انک جیٹ 2 بابل جیٹ 3 الیکٹروتھرمل اور 4 لیزر پرنٹرز

(3) پلاٹرز (Plotters) پلاٹر  ایک آؤٹ پٹ ڈیوائس ہے۔ جو بڑے سائز کے گرافوں اور ڈیزائنوں کو پرنٹ کرنے کیلئے استعمال ہوتا ہے۔ پلاٹر کی دو بڑی اقسا م ہیں۔ (1) فلیٹ بیڈ پلاٹر(Flat Bed Plotter) اور (2) ڈرم پلاٹر (Drum Plotter)

(4) موڈیم (Modem) موڈیم  ایک ایسی ڈیوائس ہے جس کی مد د سے ایک کمپیوٹر سے دوسرے کمپیوٹر کو معلومات ‘ نتائج اور ڈیٹا بھیجا جاتا ہے۔ اور اسی طرح دوسرے کمپیوٹر سے معلومات ‘ نتائج او ر ڈیٹاوصول کیا جاتا ہے۔ اس لئے یہ ڈیوائس ان پٹ اور آؤٹ پٹ دونوں طرح کے کام سرانجام دیتی ہے

(5)ہارڈ ڈیسک (Hard Disk) ہارڈ ڈیسک کمپیوٹر  کے اندر لگایاجاتا ہے ۔۔اسے فلاپی ڈیسک کی طرح آسانی سے لگائی یا اتاری نہیں جاسکتی ۔ہارڈ ڈیسک میں کمپیوٹر کا آپریٹنگ سسٹم اور دیگر پروگرامز انسٹال کئے جاتے ہیں۔اس کے مختلف حصے(Partitions) بھی بنائی جا سکتی ہیں۔

(6) فلاپی ڈیسک (Floppy Disk) فلاپی ڈیسک کو ایک  کمپیوٹر سے دوسرے کمپیوٹر میں ڈیٹا منتقل کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔انہیں Diskettes بھی کہا جاتا ہے۔یہ باریک اور لچکدار ہوتی ہے اس لئے انہیں Floppy کہتے ہیں۔جس کا مطلب ہے لچکدار۔یہ سائز کے لحاظ سے چھوٹی ہوتی ہیں اور قیمت میں آسان اورپلاسٹک کے کور میں محفوظ ہوتی ہیں۔

(7) سی ڈی (CD) سی ڈی (CD) کا مطلب ((Compact Disc) ہے۔کمپیوٹر میں اسے سی ڈی روم کے ذریعے چلایا جاتا ہے۔یہ سخت مادے کی بنی ہوتی ہے۔ ان پر مختلف پرگرامز ، گیمز ، گانے اور فلم محفوظ کر کے ختم نہیں کیا جاسکتا۔ ایک عام سی ڈی پر 500MB تا 800MB ڈیٹا لیزر شعاعوں کی مدد سے محفوظ کیا جاسکتاہے۔

ہارڈ کاپی اور سافٹ کاپی میں فرق

کمپیوٹر سے حاصل ہونے والا آؤٹ پُٹ دو شکلوں میں ہوتا ہے، یعنی سافٹ کاپی اور ہارڈ کاپی کی شکل میں۔
سافٹ کاپی (Soft Copy)  سافٹ کاپی سے مراد ہے آؤٹ پٹ کی ایسی شکل ہے جسے چھو ا نہیں جا سکتا۔ اس سے مراد ہے کہ آؤٹ پٹ غیر مادی شکل میں ہے۔ کمپیوٹر کی سکرین پر جو ہم آؤٹ پٹ دیکھتے ہیں اسے سافٹ کاپی کہتے ہیں۔ اس طرح کمپیوٹر سے آواز کی شکل میں جو آؤٹ پٹ حاصل ہوتا ہے اسے بھی سافٹ کاپی کہتے ہیں۔

ہارڈ کاپی (Hard Copy) ہارڈ  کاپی سے مراد کمپیوٹر سے حاصل ہونے والا ایسا آؤٹ پٹ ہے جسے مادی شکل میں دیکھا جا سکے۔ چھوا جا سکے۔ کمپیوٹر میں پرنٹر کے ذریعے کاغذ پر حاصل ہونے والا آؤٹ پٹ ہارڈ کاپی کہلاتا ہے۔ ہارڈ کاپی حاصل کرنے کے لئے ہم پرنٹر اور پلاٹر وغیرہ استعمال کرتے ہیں

مین میموری (ابتدائی میموری ) اور اس کی مختلف اقسام

مین میموری (Main Memory) : مین میموری  کمپیوٹر کی پرائمری سٹوریج ہے جس تک CPU کو براہ راست رسائی حاصل رہتی ہے۔ پرائمری میموری میں وہ ڈیٹا اور پروگرام موجود ہوتے ہیں جو کہ زیراستعمال ہوں۔ تما م کمپیوٹروں میں یہ میموری موجود ہوتی ہے۔یہ ڈیٹا محفوظ کرنے کے کئی چھوٹے چھوٹے خانوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ ان میں سے ہر ایک خانہ مخصوص تعداد میں بٹس(Bits) محفوظ کر سکتا ہے۔

مین میموری ان پٹ یونٹ سے ڈیٹا اور ہدایات وصول کرتی ہے۔ اور CPU کے دوسرے حصوں سے ڈیٹا کا تبادلہ کرتی ہے اور انکو ہدایات مہیا کرتی ہے۔ مین میموری کے چند اقسام کا ذکرمختصر طور پر کچھ یوں کیا جاسکتا ہے۔

(1) ریم (RAM): ریم (RAM)  -: RAM (Random Access Memory) کا مخفف ہے ۔یہ کمپیوٹر کی عارضی میموری ہوتی ہے۔جب کمپیو ٹر آن ہو ۔تو ہدایات یا ڈیٹا کو سٹور کرنے کیلئے یہ میموری استعمال کیا جاتاہے اور جب کمپیوٹر آف کر دیا جاتا ہے تو اسمیں سٹور شدہ تمام معلومات ختم ہو جاتی ہے۔ریم کو وولاٹائل (Volatile) میموری بھی کہا جاتا ہے۔ کیونکہ کمپیوٹر کے آف ہوتے ہی اس میں اسٹور شدہ ڈیٹا غائب ہو جاتا ہے۔ریم کی پیمائش کلو بائٹس یا میگا بائٹس میں کی جاتی ہے

(2) روم (ROM): روم Read Only Memoryy کا مخفف ہے ۔جس کا مطلب صرف پڑھی جاسکنے والی یاداشت ہے۔ روم میں موجود ڈیٹا پڑھا تو جا سکتاہے لیکن اسے ختم نہیں کیا جاسکتا۔اس میں ایسی معلوما ت محفوظ کی جاتی ہیں جن کی کمپیوٹر کو اپنے کام کے دوران ہر وقت ضرورت ہوتی ہے۔یہ کمپیوٹر کی دائمی میموری ہوتی ہے۔جوکہ کمپیوٹر بنانے والے خود ہی ڈیزائن کرتے ہیں۔ روم ایک نان وولاٹائل (Non-Volatile) میموری ہے۔ جس کا یہ مطلب ہے۔ کہ جب کمپوٹر آف کر دیا جاتا ہے۔ تو میموری میں سٹور شدہ معلومات ضائع نہیں ہوتیں۔ روم میں سٹور شدہ پروگرام کو فرم وایئر کہتے ہیں۔

(3) سیم(SIMM): لفظ سیم SIMM سے مراد ہے۔ (Single-in-line memory module.) ۔یہ ایک چھوٹا سا سرکٹ بورڈ ہے جس پر ریم (RAM) کے چپس لگے ہوتے ہیں۔ یہ ڈیٹا بتیس (32) بیٹس کے سائز میں محفوظ کرتاہے۔ اس کے نیچے کو نیکٹرز(Connectors) ہوتے ہیں۔جن کی مدد سے اسے مدربورڈ پر مخصوص سلاٹ(Slot) میں لگایا جاتا ہے۔ کمپیوٹر پر سمز جوڑو ں کی شکل میں لگائے جاتے ہیں اس لئے کمپیوٹر پر کم از کم دو سِم لگا ئے جاتے ہیں۔

(4) ڈیم (DIMM): لفظ ڈیم DIMM سے مراد ہے۔ ((Dual inline memory module.) ۔سیم کی طرح یہ بھی سرکٹ بورڈ پر مشتمل ہوتا ہے۔ جس پر ریم کے چپس لگے ہوتے ہیں۔ اس میں ڈیٹا 64 بیٹس کی شکل میں محفوظ کیا جاتا ہے۔کمپیوٹر میں ڈیم صرف ایک بھی لگایا جا سکتا ہے سیم کی طرح ڈیم جوڑوں کی شکل میں لگانا ضروری نہیں۔

سیکنڈی میموری (ثانوی میموری )اوراس سے متعلقہ سٹوریج ڈیوائسز

ثانوی میموری یا سیکنڈری میموری -: سیکنڈری میموری کو معاون سٹوریج بھی کہتے ہیں۔ یہ مین سٹوریج کی گنجائش کو بڑھانے کے لیے استعمال کی جاتی ہے یہ میموری معلومات کی ایک بڑی مقدار کو مستقل طور پر سٹور کر لیتی ہے اس کو آگزیلری یا ماس سٹوریج بھی کہتے ہیں۔

فلاپی ڈیسکیں ، ہارڈ ڈسک ،مقناطیسی ٹیپ اورسی ڈی اسکی مثالیں ہے۔ سیکنڈری سٹوریج کی دو اقسام ہیں۔ سیقوئینشل ایکسیس اور ڈائرکٹ ایکسیس۔ مختلف قسم کے سیکنڈری سٹوریج ڈیوائسز کو کچھ یوں بیان کیا جا سکتا ہے۔

1 فلاپی ڈیسک(Floppy Disk): فلاپی ڈیسک کو ایک  کمپیوٹر سے دوسرے کمپیوٹر میں ڈیٹا منتقل کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔انہیں Diskettes بھی کہا جاتا ہے۔یہ باریک اور لچکدار ہوتی ہے اس لئے انہیں Floppy کہتے ہیں۔جس کا مطلب ہے لچکدار۔یہ سائز کے لحاظ سے چھوٹی ہوتی ہیں اور قیمت میں آسان اورپلاسٹک کے کور میں محفوظ ہوتی ہیں۔

2 ہارڈ ڈیسک (Hard Disk)  ہارڈ ڈیسک کمپیوٹر کے اندر لگایاجاتا ہے اسے فلاپی ڈیسک کی طرح آسانی سے لگائی یا اتاری نہیں جاسکتی ۔ ہارڈ ڈیسک میں کمپیوٹر کا آپریٹنگ سسٹم اور دیگر پروگرامز انسٹال کئے جاتے ہیں۔اس کے مختلف حصے(Partitions) بھی بنائی جا سکتی ہیں۔یہ بہت تیزی سے کام کرتی ہے۔

3 سی ڈی (CD) سی ڈی (CD) کا مطلب ((Compact Disc) ہے۔کمپیوٹر میں اسے سی ڈی روم کے ذریعے چلایا جاتا ہے یہ سخت مادے کی بنی ہوتی ہے۔ ان پر مختلف پرگرامز ، گیمز ، گانے اور فلم محفوظ کر کے ختم نہیں کیا جاسکتا۔ ایک عام سی ڈی پر 500MB تا 800MB ڈیٹا لیزر شعاعوں کی مدد سے محفوظ کیا جاسکتاہے۔

4 میگنیٹک ٹیپ ( Magnetic Tape)  میگنیٹک ٹیپ عام استعمال ہونے والی اضافی سٹوریج ڈیوائسز میں شمار ہوتی ہیں۔ یہ مائیلار سے بنی باریک ٹیپ ہوتی ہے جو 1/4 سے 1 اینچ تک چوڑی ہوتی ہے اس ٹیپ پر فیرس آکسائیڈ کی باریک تہہ چڑھی ہوتی ہے جس میں انفارمیشن ریکارڈ کی جاتی ہے۔

کیش میموری اور ورچوئل میموری

کیش میموری (Cash Memory) کیش میموری  سنٹرل پروسیسر یونٹ اور مین میموری کے درمیان رابطے کا کام سرانجام دیتی ہے۔ کیش میموری کے استعمال سے کمپیوٹر سسٹم کی رفتار تیز ہو جاتی ہے۔ کیش میموری کی رفتار مین میوری سے کہیں زیادہ ہے۔

کیش میموری میں ایسی معلومات ااور ڈیٹا محفوظ کیاجاتاہے جس پر فوری عمل درکار ہو۔ سنٹرل پروسیسنگ یونٹ مین میموری کی بجائے کیش میموری سے یہ ضروری معلومات اور ڈیٹا حاصل کر کے تیزی سے مطلوبہ کام سرانجام دیتا ہے۔

ورچوئل میموری (Virtual Memory) ایک خاص  سافٹ ویئر کی مدد سے ہارڈ ڈسک کا کچھ حصہ میموری کے طور پر استعمال کرنے کے لئے مخصوص کر دیا جاتاہے۔ہارڈ ڈسک کا عارضی میموری کے لئے یہ محفوظ حصہ ورچوئل میموری کہلاتاہے۔ ورچوئل میموری سسٹم ایک پروگرام کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں تقسیم کر دیتا ہے۔ جنہیں پیجز (Pages) کہتے ہیں

تمام پروگرام مین میموری میں لوڈ کرنے کی بجائے اس کے چند پیجز میموری میں لوڈ کئے جاتے ہیں۔ نتیجہ کے طور پر میموری میں دوسرے پروگراموں کے لئے کافی جگہ بچ جاتی ہے۔ اس طرح ہم ورچوئل میموری استعمال کر کے ایک سے زیادہ پروگرام چلا سکتے ہیں۔

ڈیٹا کی پیمائش کی اکائیاں

بٹ (Bit) تمام کمپیوٹر  ہندسوں کے ثنائی نظام کے تحت کام کرتے ہیں۔ وہ ایک یا صفر کی شکل میں ڈیٹا پراسیس کرتے ہیں۔ صفر اور ایک میں سے ہر ایک کو بٹ(Bit) کہاجاتا ہے۔ جو بائنری ڈجٹ (Binary digit) کے الفاظ سے اخذ کیاگیا ہے۔
بائٹ (Byte) آٹھ بیٹس(8 Bitss) پر مشتمل اکائی کو بائٹ کہتے ہیں۔اور بائٹ ایک کریکٹر یا حرف ہوتاہے۔
نبل (Nibble) چار بیٹس(4 Bitss) کی ترتیب یا سیکونس کو نبل کہتے ہیں۔
کلو بائٹ (Kilobyte) -:  کمپیوٹر کی اصطلاح میں کلو سے مراد دو کی طاقت ( 210) یا 1024 ہے۔ ایک کلو بائٹ1024 بائٹس پر مشتمل ہوتا ہے۔
میگا بائٹ (Megabyte) ایک میگا بائٹ 10244 کلو بائٹس کے برابر ہو تا ہے۔
گیگا بائٹ-:(Gigabyte) ایک گیگا بائٹ 10244 میگا بائٹس کے برابر ہوتاہے۔ -:7 ٹیرا بائٹ-:(Tara byte) ایک ٹیرا بائٹ 1024 گیگا بائٹس کے برابر ہوتاہے۔
پیمائش کی ان اکائیوں کو ٹیبل کی صورت میں مختصر طور پر یوں بیان کیا جاسکتا ہے۔
آٹھ بِٹس (8 Bits ) = ایک بائٹ ( 1 Byte )
1024 بائٹس (1024 Bytes) = ایک کلو بائٹ (1 KB)
1024 کلو بائٹس (1024 KB ) = ایک میگا بائٹ ( 1 MB)
1024 میگا بائٹس (1024 MB ) = ایک گیگا بائٹ ( 1 GB )
1024 گیگا بائٹس (1024 GB ) = ایک ٹیر ا بائٹ ( 1 TB)

ڈیٹا (Data) اور اس کی مختلف اقسام

حقائق (Facts) ،تصورات، ہدایات اور اشکال (Figures) کے مجموعے کو ڈیٹا کہتے ہیں۔باالفاظ دیگر وہ سگنلز جن کے ساتھ کمپیوٹر کام کرتا ہے ڈیٹا کہلاتا ہے۔یعنی حروف ، اعداد ا اور علامتوں کے مجموعے کوڈیٹا کہتے ہیں۔

مثلاً طلباء کا ریکارڈ ، اساتذا کا ریکارڈ میٹرک کا نتیجہ وغیرہ ۔ جب ڈیٹا کو موزوں طریقے سے ترتیب دیا جائے تو انفارمیشن حاصل ہوتی ہے۔

ڈیٹا کی اقسام

ڈیٹاکو مندرجہ ذیل تین اقسام میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔

1 عددی ڈیٹا یا نومیرک ڈیٹا (Nomeric Data) نومیرک  ڈیٹا صرف اعداد پر مشتمل ہوتے ہیں۔ مثلاً 14.5 , 16 , 3.75 وغیرہ۔ نومیرک ڈیٹا کے دو اقسام ہوتی ہیں ۔ انٹیجرڈیٹا (Integer Data) اور ریئل ڈیٹا (Real Data) انٹیجرڈیٹا میں صفر سمت تمام مثبت اور منفی مکمل اعداد جب کہ ریئل ڈیٹا میں تمام کسور اور صحیح اعداد شامل ہوتے ہیں۔

2 الفابیٹک ڈیٹا (Alphabet
الفابیٹک ڈیٹا میں حروف تہجی کے حروف شامل ہوتے ہیں۔ مثلاً Eeasy Ustaad ، پاکستان وغیرہ۔

3 الفا نومیرک ڈیٹا (Alphanumeric Data)  الفانومیرک ڈیٹا میں اعداد اور حروف تہجی کے تمام حروف بمعہ سپیشل کریکٹر جیسے % ، ؟ ، # * وغیرہ شامل ہوتے ہیں۔مثلاً F-16 ‘ PK 345 ‘ 4A ‘ 14 August وغیرہ۔

کمپیوٹر سافٹ ویئر

سافٹ ویئر (Software) کمپیوٹر کے پروگرامز جس کی ہارڈ وئیر کو چلانے کے لئے ضررورت پڑتی ہیں۔ سافٹ وئیر کہلاتے ہیں۔یعنی ہدایات کا وہ سیٹ جس کے ذریعے کمپیوٹر کو بتایا جاتا ہے کہ اس نے کیا کرنا ہے۔مثلاً ڈاس ‘ ونڈوز’ ایم ایس آفس ‘ان پیج وغیرہ۔

سافٹ ویئر کو کمپیوٹر کی ڈرائیونگ فورس (Draving Force) یا پروگرام بھی کہا جاتا ہے۔ سافٹ وئیر کے بغیر کمپیوٹر صرف ایک اچھی طرح سے بنے ہوئے برقی آلے اور سرکٹس کی مانند ہوگا۔جب کہ ہارڈ ویئر سے مراد کمپیوٹر کے کل پرزاجات ہے۔یعنی کی بورڈ ، ماؤس ، سی پی یو ، مانیٹر وغیرہ۔

کمپیوٹر سافٹ وئیر اور ہارڈ وئیرکی مثال ایک کپڑیا بنانے والے مشین اور اس کے لئے اون یا دھاگے کی طرح ہے۔ کہ اُس وقت تک ہم مشین سے کپڑا تیار نہیں کر سکتے جب تک مشین میں دھاگے نہ ڈالا جائے ۔ اس طرح ہارڈ وئیر سے بھی ہم کوئی فائدہ حاصل نہیں کر سکتے جب تک اس میں سافٹ ویئر نہ ہو ۔

کمپیوٹر سافٹ وئیر کے اقسام

سافٹ وئیر کی دو بڑی اقسام ہیں۔ (1) سسٹم سافٹ وئیر (2) اپلیکیشن سافٹ وئیر۔

(1) سسٹم سافٹ وئیر (System Software)  سسٹم سافٹ وئیر کمپیوٹر کی کارکردگی کو کنٹرول کرتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ مختلف آلات مثلاً مانیٹر ، پرنیٹر اور سٹوریج ڈیوائسزکے کاموں کو کنٹرول کرتاہے۔اسے ہارڈوئیراورینٹیڈ سافٹ وئیر بھی کہتے ہے۔ آپریٹنگ سسٹم اس کی ایک مثال ہے۔

(2) اپلیکیشن سافٹ وئیر (Application Software) اپلیکیشن  سافٹ وئیر یا اطلاقی سافٹ وئیروہ تیار شدہ پیکیجیز یا پروگرامز ہوتے ہیں جو کہ سسٹم سافٹ وئیر میں استعمال کئے جاتے ہیں۔مثلاً ورڈ پروسیسر ، سپریڈ شیٹس ، ڈیٹابیس اور مالٹی میڈیا و کمیو نیکیشن پیکیجیز وغیرہ ۔

آپریٹنگ سسٹم اور اس کی اقسام

آپریٹنگ سسٹم خاص قسم کے پروگراموں کا سیٹ ہوتا ہے جو کہ کمپیوٹر کے استعمال کو آسان بناتا ہے، کمپیوٹر کی تمام افعال کی نگرانی کرتاہے اور استعمال کنندہ (User) کی ضرورت کو مؤثر بناتا ہے۔

مختصر یہ کہ آپریٹنگ سسٹم کمپیوٹر اور یوزر کے درمیان تعلق اور انٹر فیس کا نام ہے۔جسے کنٹرول پروگرام کہتے ہیں۔جو کہ تمام وقت کمپیوٹر کی میموری (RAM) میں موجود ہوتا ہے۔اور جیسے ہی کمپیوٹرآن(ON) کیا جاتا ہے۔ آپریٹنگ سسٹم لوڈ ہو جاتا ہے اور اپنا کام شروع کرتاہے۔

آپریٹنگ سسٹم مشین تک رسائی کو کنٹرول کرتاہے۔ یہ انٹرنل میموری میں ڈیٹا اور معلومات کا انتطام کرتا ہے۔ اور دوسرے سوفٹ ویئر پروگرام چلانے کیلئے پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے۔ آپریٹنگ سسٹم کی اقسام مندرجہ ذیل ہیں : سنگل یوزر آپریٹنگ سسٹم ، ملٹی یوزر آپریٹنگ سسٹم

سنگل یوزر آپریٹنگ سسٹم (Single User Operating System)

ایسا سسٹم جسکو صرف ایک یوزر ایک ہی وقت میں کنٹرول کر سکے سنگل یوزر آپریٹنگ سسٹم کہلاتا ہے۔ یہ سسٹم ذاتی یا مائیکرو کمپیوٹر پر استعمال ہوتاہے۔ اور انفرادی مشینوں پر لگا ہوتا ہے۔چند اہم سنگل یوزر آپریٹنگ سسٹم یہ ہیں:MSDOS ، PCDOS ، OS/2 اور Windows

ملٹی یوزر آپریٹنگ سسٹم (Single User Operating System)

یہ سسٹم بڑے کمپیوٹر سسٹم پر کمرشل، سائنٹفیک اور انجینئرنگ ڈیٹا پروسینگ کے لئے استعمال ہوتے ہیں ایک آپریٹنگ سسٹم ملٹی پروگرامنگ ، ملٹی پروسینگ اور تائم شیئرنگ صلاحیتوں کی بناء پر کمپیوٹر سسٹم کی طاقت کو بڑھاتا ہے۔

چند اہم ملٹی یوزر آپریٹنگ سسٹم یہ ہیں :UNIX / ZENIX ، LAN ، WAN ، Windows NT

ونڈوز (Windows) کیا ہے؟

مائیکروسافٹ کمپنی نے 1985 ء میں ونڈوز آپریٹنگ سسٹم متعارف کرایا۔ پہلی بار ونڈوز تھری میں ماؤس اور مختلف مینوز پر مشتمل کمانڈز کی سہولت مہیا کی گئی ۔ونڈوز آپریٹنگ سسٹم کمپیوٹر اور یوزر کے درمیان تعلق اور انٹر فیس کا نام ہے۔

یہ پوائنٹنگ ڈیوائس مثلاً ماؤس ، گرافک ٹیبلٹس اور لائٹ پین وغیرہکی استعمال کی وجہ سے ٹھیک آسان اور تفریح سے بھر پور کمپیوٹر آپریٹ کرنے کا موحول مہیا کرتا ہے۔ایم ایس ڈاس ایک مکمل کمانڈ انٹر فیس آپریٹنگ سسٹم ہے ۔ اور ونڈوز ایک (Graphical User Interface) GUI آپریٹنگ سسٹم ہے۔

مطلب یہ کہ ونڈوز میں یوزر کمانڈ کو گرافکس (تصاویر) کی صورت میں سلیکٹ کرتا ہے۔ اور اس میں ہم مختلف کام سرانجام دے سکتے ہیں۔ مثلاً ڈیٹا داخل کرنا ، ویڈیو چلانا ، پروگرام ران کرنا ، لکھائی کے سٹائل تبدیل کرنا ، لائنوں کو نمبر لگانا اور سپیلنگ چیک کرنا وغیرہ ۔ یہی وجہ ہے کہ ونڈوز نے یوزر کے کام کو انتہائی آسان بنادیا ہے۔

اس کو ونڈوز اس لئے کہا جاتا ہے۔ کہ یہ ہر کمانڈ یعنی پروگرا م کو ایک علیحدہ ونڈو میں کھولتا ہے۔اور اس میں ہم ایک سے زیادہ پروگراموں کو چلاسکتے ہیں۔ مثلاً ایک طرف ہم ایم ایس ورڈ میں خط یا درخواست وغیرہ لکھ رہے ہے۔اور دوسری طرف ان پیج میں اردو کا کام یا گانا سُن رہے ہے۔جب کہ ڈاس میں ہم صرف ایک کام کر سکتے ہے۔

مائیکرو سافٹ نے 1990 سے اب تک ونڈوز کے مختلف ورژن متعار ف کرائے ہیں۔ جس میں ونڈوز 3 ، ونڈوز 95 ، ونڈوز98 ، ونڈوز این ٹی(NT) ، ونڈو می(ME) ، ونڈوز2000 اور ونڈو ز ایکس پی (XP) شامل ہیں۔ونڈوز کے ان تما م ورژن میں سب سے اہم ونڈوز این ٹی ہے۔ جس میں ڈاس (DOS) اور یونیکس (UNIX) کے استعمال کی بھی سہولت ہے۔اسے زیادہ تر کمپیوٹر نیٹ ورکس کے لئے استعمال کیاجاتا ہے۔اس لئے اسے (Client/Server) آپریٹنگ سسٹم بھی کہا جاتا ہے۔

ڈاس (DOS) کیا ہے ؟  ڈاس کے انٹرنل اور ایکسٹرنل کمانڈز

مائیکرو کمپیوٹرز میں استعمال ہونے والا سنگل یوزر آپریٹنگ سسٹم ڈاس کہلاتاہے جو ڈسک آپریٹنگ سسٹم کا محفف ہے۔ ڈاس ان پٹ اور آؤٹ پٹ کے طریقوں کو کنٹرول کرتا ہے۔ اور یوزر کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ پروگرام کو لوڈ کر سکے اور چلا سکے ڈاس مائیکرو کمپیوٹر کی تاریخ میں انتہائی کامیاب آپریٹنگ سسٹم ہے۔

چونکہ نئے امپرووڈ(Improved) مائیکرو پروسیسر ڈویلپ ہو گئے ہیں لہذا آپریٹنگ سسٹم بھی اپ ڈیٹ ہو گیے ہیں۔اور ڈاس کے مختلف ورژن بھی بنائے گئے ہیں۔ مثلاًMS-DOS 3.0 ، MS-DOS 3.1 ، MS-DOS 4.0 ، PC-DOS 5.0 ، اور انتہائی نئی ورژن DOS 7.0 اور DOS 8.0 ہیں۔

MS-DOS اور PC-DOS کی پرانی ورزن کمانڈز تھیں جس کی دو اقسام ہیں۔ انٹرنل کمانڈز اور ایکسٹرنل کمانڈز

1 انٹرنل یا اندرونی کمانڈز (Internal Commands) جب ہم کمپیوٹر چلاتے ہیں تو ڈاس اندرونی کمانڈز فائل میں ذخیرہ ہوتی ہیں جسے ڈائریکٹری کی سیٹنگ میں کبھی نہیں دیکھ سکتے ۔جو کہ بووٹ اپ پروسیس کے دوران خود بخود میموری پر لوڈ ہوتی ہے۔ یہ کمانڈز ہمیشہ ریم میں موجود ہوتی ہیں۔ ڈاس کے انٹرنل کمانڈز مندرجہ ذیل ہیں۔

CLS , DIR , DIR Switches , DATE , TIME , COPY CON , TYPE , REN , DEL/ERASE , MD/MKDIR , CD/CHDIR , RD/RMDIR , COPY , VER , VOL , REM , PROMPT,PATH

2 ایکسٹرنل یا بیرونی کمانڈز (External Commands) بیشتر ڈاس کمانڈز جو کے عام طور پر اکثر استعمال نہیں ہوتیں سوائے سپیشل عوامل کے بیرونی کمانڈز کہلاتی ہیں۔یہ کمانڈز یوزر کو ڈاس فائل کے انتظامات اور میموری کی سہولیات تک رسائی دیتے ہیں۔

کچھ بیرونی ڈاس کمانڈز مندرجہ ذیل ہیں: CHKDSK , COMP, DISKCOPY, DELTREE,EDIT,FORMAT, PRINT,SORT, LABEL,XCOPY

وائرس

وائرس کیا ہے؟ یہ کیا کرتا ہے۔ اس کی کتنی اقسام ہیں۔

وائرس (Virus) -: وائرس سے مراد ایسا پروگرام ہے۔ جو از خود ایک فائل میں ، ایک سب ڈائریکٹری سے دوسرے سب ڈائریکٹری میں اور ایک سسٹم سے دوسرے سسٹم میں کاپی ہونے اور خرابی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ وائرس ڈسک پر چھپا رہتا ہے۔ جب آپ ڈسک پر کام کرتے ہیں۔ تو وائرس پروگرام متحرک ہو جاتا ہے۔ اور کمپیوٹر کو متاثر کرنا شروع کر دیتا ہے۔

سب سے پہلا وائرس پروگرا م فریڈ کوہن نے 1983میں لکھا تھا ۔ اور صرف چھ سال کے عرصے میں ہی یعنی 1990 تک وائرس خطرناک وبا کی شکل میں پھیل گیا۔

وائرس کیسے پھیلتا ہے۔ اور کیا کرتا ہے؟

وائرس زیاد ہ تر فلاپی کے ذریعے ، نیٹ ورک کے ذریعے ، ایک ہارڈ ڈسک کا دوسرے ہارڈڈسک کے ساتھ کمپیوٹر کے ان ہونے پر اور انٹرنیٹ کے ذریعے پھیل کر کمپیوٹر کو متاثر کر سکتا ہے۔ جب وائرس متحرک ہوتاہے۔ تو یہ کئی طرح کی خرابی پیدا کرتا ہے۔

بعض قسم کے وائرس ڈسک کو فارمیٹ کر دیتے ہیں۔ بعض وائرس فائلوں کو خراب کر دیتے ہیں یا ختم کر دیتے ہیں۔ جب کہ بعض وائرس ہارڈ ڈسک کی حصے(Partitions) کو اُڑا دیتے ہیں۔یعنی ختم کر دیتے ہیں۔

وائرس کی اقسام

وائرس کی بہت سی اقسام ہیں مثلاً مائیکرو وائرس ، Devolving وائرس ، بوٹ سیکٹر وائرس ، TSR و Non TSR وائرس ، Companion وائرس ، Overwriting وائرس اور Multipartite وائرس وغیرہ ان میں اہم ترین اور سب سے بڑی وائرس مندرجہ ذیل دو اقسام کے ہیں۔

فائل وائرس (File Infector) یہ عام قسم  کا وائرس ہے۔ یہ پروگرام فائلوں کے کوڈ کے ساتھ وائرس کا اضافہ کر دیتاہے۔ اس لئے جب متاثرہ پروگرام چلایا جاتا ہے تو دوسری پروگرام فا ئلیں بھی متاثر ہو جاتی ہیں۔
بوٹ سیکٹر وائرس (Boot-Sector Virus)  یہ وائرس ڈسک کے بوٹ سیکٹر سے جڑ جاتا ہے۔ بوٹ سیکٹر ڈسک کا وہ حصہ ہے۔ جس پر ابتدائی ہدایات اورفائلوں کے بارے میں ابتدائی معلومات درج ہوتی ہے۔اس قسم کے وائرس انتہائی خطرناک ہوتے ہیں۔
اینٹی وائرس پروگرام

ایک اینٹی وائرس پروگرام کمپیوٹر پر وائرس کا سراغ لگانے او ر اسے ختم کرنے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔مارکیٹ میں مختلف قسم کے اینٹی وائرس پروگرام استعمال کئے جا رہے ہیں مثلاً نورٹران ، پی سی سیلین ، اے وی جی اور مِکیفے وغیرہ۔

آئے دن نت نئے وائرس سامنے آتے رہتے ہیں اس لئے ا ینٹی وائرس بنانے والی کمپنیاں نئے اینٹی وائرس پروگرام بھی اپنے گاہکوں کو مہیا کرتی رہتی ہیں۔

اس تحریر کے حوالہ سے اگر کوئی چیز آپ کی سمجھ میں نہیں آئی ہے یا آپ مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو آپ ہمیں کمنٹس کر سکتے ہیں۔ آپ کے ہر سوال،ہر کمنٹس کا جواب دیا جائے گا۔
دوستو اپنا خیال رکھیے گا
خدا حافظ

Comments

  1. بہت اچھے نوٹس ہیں اگر آپ کے پاس کمپیوٹر کے حوالے سے اُردو کی کتابوں کے لنکس ہیں تو پلیز وہ بھی بتا دیں۔ جیسے کورل ڈرا، فوٹؤ شاپ اڈوب السٹریٹر اور وی بی پروگرامنگ وغیرہ کی۔

    ReplyDelete
  2. بہت ہی معلوماتی ۔

    ReplyDelete
    Replies
    1. کمپیوٹر بنانے والے کا کیا نام ہے

      Delete
    2. https://pakiconic.com/%da%a9%d9%85%d9%be%db%8c%d9%88%d9%b9%d8%b1-%da%a9%db%92-%d9%81%d9%88%d8%a7%d8%a6%d8%af/

      Delete
  3. Thank u sir...... May Allah give you it's reward in this world and as well as in that world Akhirat.

    ReplyDelete
  4. کمپیوٹر کی مختلف ایپلیکیشن

    ReplyDelete
  5. ماشاء اللہ بہت عمدہ نوٹس ہیں

    ReplyDelete
  6. پاکستانیوں نے کس طرح دنیا کے پہلے کمپیوٹر وائرس کو تیار کیا؟
    https://www.dawnnews.tv/news/1117446/

    ReplyDelete
  7. بہت اعلی

    ReplyDelete
  8. Cool and that i have a swell proposal: How Many Home Renovation Shows Are There exterior makeover

    ReplyDelete

Post a Comment

Popular posts from this blog

وہ ایپ جس کے ذریعے آپ واٹس ایپ پر اپنے دوستوں کی جاسوسی کرسکتے ہیں، اس میں ایسا کیا ہے؟ اب پاکستانی شوہر اپنی بیگمات سے بچ نہ پائیں گے

سٹن(نیوز ڈیسک)دنیا کی مقبول ترین سوشل میڈیا ایپ ’واٹس ایپ‘ کے صارفین کی تعداد ایک ارب سے تجاوز کر چکی ہے جو ٹیکسٹ میسجز، تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے ہر قسم کا مواد آپس میں شیئ...

How to get Android 8.0 Oreo look on any smartphone

Motorola and Nokia too use stock Android but that is not as vanilla as the ones found in Pixel and Nexus devices. If you are using one of the smartphones from the OEMs and you want to experience how Android Oreo feels like in your device, follow these steps. It’s really easy. Step 1 – Go to ‘Settings’ Step 2 – Search for ‘Unknown Sources’ and allow the device to download apps from unknown sources. Step 3 – Go to GitHub releases from the smartphone. Step 4 – Search for ‘Rootless Pixel Launcher 2.1’ and tap on ‘Launcher3-aosp-debug.apk’ Step 5 – Download the apk file. Step 6 – Once downloaded, tap on the home button to reach the home screen. Step 7 – Tap on ‘Always’ when a prompt is shown for the Launcher3 app. Step 8 – Generally you’ll be done here. However, in some cases you would manually need to enter the settings page, search for the launcher and change it ...